May 28, 2018

روزے کے مسائل جدید میڈیکل کی روشنی میں

0 comments
سؤال:
روزے کی حالت میں  
 دبر (posterior private part )  
کے ذریعے
 جو میڈیکل ٹیسٹ کیے جاتے ہیں انکا حکم بیان فرمادیں ؟

جواب:

اللہ کے فضل و کرم سے

 کل ہم نے بیان کیا تھا کہ:
 جو اگلی شرم گاہ چاہے وہ مرد کی ہو یا عورت کی  اس کے ذریعے جو میڈیکل ٹیسٹ ہوتے ہیں ان سے روزہ نہیں ٹوٹتا ، کیونکہ کوئی بھی شے معدہ تک نہیں پہنچتی۔

تو لہذا تفصیل کے لیے مسئلہ(Urinary System ) کے ذریعے جو میڈیکل ٹیسٹ ہوتے ہیں اس میں ملاحظہ فرمائیں

أب ہم پہلے یہ بیان کرتے کہ 
 دبر (  posterior private part )
 کے ذریعے جو ٹیسٹ ہوتے ہیں انکی  چار أقسام ہیں:
۔أینل انجیکشن

( اسکا حکم اور تعریف انجیکشن والے مسئلہ میں مفصل گزر چکی ہے تو وہاں مطالعہ فرمائیں)

۔أینل سپو سیٹوریز (Anal Suppositories )

یہ ایک پلاسٹک کی طرح کی تار سی ہوتی ہے جس سے دبر کے ذی داخل کرکے بواسیر اور انفیکشن وغیرہ کا علاج کیا جاتا ہے۔

۔ فلیکسیبل سگمائڈ سکوپی
 ( Flexible Sigmoidoscopy)

اس کے ذریعے ڈاکٹرز کالون یعنی معدہ کے قریب ایک جگہ ہے اسکا معائنہ لیتے ہیں جسکی تصویر بھی نیچے دی گئ ہے

۔

یہ انگلی کے ذریعے جو دبر وغیرہ کے رستے سے اندر کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

أب ہم ان أقسام کا فقہی جائزہ لیتے ہیں:

فقہاء کے ہاں ایک مسئلہ معروف ہے اور وہ یہ کہ:

جامد شئے کا دبر کے رستے سے أندر جانا اور مذکورہ بالا میڈیکل ٹیسٹ اسی مسئلہ کا ارتقاء ہے،

جامد چیز کا دبر کے رستے سے اندر داخل کرنا جیسے انجیکشن یا دیگر آلات میڈیکل اس میں متقدمین فقہاء کرام کی تین آراء ہیں:

پہلی راۓ:

اگر وہ جامد شئے ساری کی ساری اندر داخل ہوجاۓ یا اسکے ساتھ کوئی مائع والی شئے ہو جیسے پانی وغیرہ تو روزہ ٹوٹ جاۓ گا
یہ حنفیہ کی راۓ ہے

( البحر الرائق، 2/117 )

دوسری راۓ:

روزہ نہیں ٹوٹے گا علی الاطلاق

یہ مالکیہ کی راۓ ہے

( مواہب الجلیل، 1/135 )

تیسری راۓ:

روزہ مطلقا ٹوٹ جاۓ گا

یہ شافعیہ حنابلہ کی راۓ ہے

( مجموع، 2/322 ، کشاف القناع، 2/318 )

------------------------------------------------------------
مختار راۓ اور بندہ فقیر کا عمل:

درج بالا أقوال فقہاء کرام کی روشنی میں اور طب معاصر کو دیکھتے ہوۓ  ان میڈیکل ٹیسٹ کے دوران آلات کے ساتھ مائع والی  شئے استعمال ہوتی ہیں
تو لہذا روزہ ٹوٹ جاۓ گا کیونکہ وہ معدہ تک پہنچتی ہیں
یہی شیخ حسنین مخلوف اور وہبہ زحیلی وغیرہ کی راۓ ہے
( مجلۃ مجمع الفقہ الاسلامی، دسواں عدد ، 2/86 ، 2/375 )

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

خلاصہ کلام:

اگلی شرمگاہ کے ذریعے جو ٹیسٹ ہوتے ہیں ان سے روزہ نہیں ٹوٹتا اور جو ٹیسٹ دبر کے ذریعے ہوتے ہیں ان سے روزہ ٹوٹ جائے گا
معدہ میں پہنچنے کی وجہ سے خاص طور پر جب کوئی غذائی شئے استعمال کی جاۓ۔۔

واللہ ورسولہ اعلم

ابن طفیل الأزہری

No comments:

Post a Comment