Jul 17, 2017

آؤ عربی جملوں کی ترکیب سیکھیں .

0 comments


 "چھٹی قسط "
            
فن بلاغت کے مؤلفین عام طور سے مخالفت قیاس کی مثال میں متنبی کا ایک شعر پیش کیا کرتے ہیں .
متنبی اپنے ممدوح سیف الدولہ کی تعریف کرتے ہوئے کہتا ہے: 

فإن يك بعض الناس سيفا لدولة.
ففي الناس بوقات لها و طبول .

ترجمة:

اگر بعض لوگ( یعنی سیف الدولہ) کسی ملک  کی مدد کرنے کے لیئے جب تلوار بن جائیں تو کچھ لوگ( یعنی دگر بادشاہ ) اس ملک کے لیئے بمنزلہ بگل اور نقاروں کے ہو جاتے ہیں. 

شاعر کہنا یہ چاہتا ہے کہ اے سیف الدولہ جب تو کسی ملک کا حامی بن جاتا ہے تو دوسرے تمام بادشاہ اس ملک کی حمایت میں تیرے تابع ہوجاتے ہیں.

اس شعر میں محل استشھاد شاعر کا قول " بوقات "  اس لفظ کی جمع قلت " ابواق " اور جمع کثرت " بوائق " آتی ہے.  لیکن شاعر نے ان دونوں کو چھوڑ کر بوقات استعمال کیا ہے جو خلاف قیاس ہے یعنی قانون صرفی کی مخالفت کی گئی ہے.

اس مختصر سی گفتگو کے بعد اب ہم شعر کی ترکیب شروع کرتے ہیں.

فإن يك بعض الناس سيفا لدولة.

ان حرف شرط،  یک فعل ناقص ، بعض مضاف، الناس مضاف الیہ، مضاف اپنے مضاف الیہ سے مل کر" یک" فعل ناقص کا اسم ہوا، سیفا لدولۃ " یک "  فعل ناقص کی خبر، "یک" فعل ناقص اپنے اسم و خبر سے مل کر جملہ فعلیہ خبریہ ہوکر شرط.

ففي الناس بوقات لها و طبول.

فا جزائیہ،  فی حرف جر، الناس مجرور، جار مجرور سے مل کر ظرف مستقر ہوا ثابت اسم فاعل کا،  ثابت اسم فاعل اس میں ھو کی ضمیر پوشیدہ فاعل،  ثابت اسم فاعل اپنے فاعل سے مل کر خبر مقدم .

بوقات موصوف،  لام حرف جار،  ھا ضمیر مجرور،  جار اپنے مجرور سے مل کر ظرف مستقر ہوا ثابت اسم فاعل کا،  ثابت اسم فاعل اس میں ھو کی ضمیر پوشیدہ فاعل،  اسم فاعل اپنے فاعل سے مل کر صفت،  بوقات موصوف اپنی صفت سے مل کر معطوف علیہ،  واو حرف عطف،  طبول معطوف،  معطوف علیہ اپنے معطوف سے مل کر مبتداء مؤخر،  خبر مقدم اپنے مبتدء مؤخرسے مل کر جزاء ، شرط اپنی جزاء سے مل کر جملہ شرطیہ جزائیہ ہوا. 

( نوٹ )  اہل علم حضرات سے علمی شائستہ انداز میں اصلاح کی گزارش ہے. 

ہماری ترکیب پر لکھی ہوئی سبھی تحریر پڑھنے کے لیئے نیچے لنک پر کلک کریں۔

👇👇👇👇

ٓٓآسان ترکیب اور مہارت 

آپ ترکیب نحوی کیسے کریں؟

عربی عبارت کی ترکیب

اظھار احمد سعیدی ازہری،  جامعہ ازہر قاہرہ مصر،  فیکیلٹی بلاغہ ونقد.  11 / 7 / 2017

No comments:

Post a Comment